29 Mar, 2024 | 19 Ramadan, 1445 AH

Question #: 2890

December 20, 2021

Assalamu Alaikum WRWBT. Marhuma ki walda, shohar, 2 bhai hain. Wirasat ki taqseem kese hogi. Rhanumaoi atta farma dain. Jazak Allah Khair

Answer #: 2890

الجواب حامدا ومصلیا

مرحومہ نے  بوقتِ انتقال اپنی ملکیت میں جو کچھ منقولہ وغیر منقولہ مال،جائیداد،سونا، چاندی،نقدی اور ہر قسم کا چھوٹا بڑا گھریلو ساز وسامان چھوڑا ہے، وہ سب مرحومہ کا ترکہ ہے۔  اس سے سب سے پہلے مرحومہ کے کفن دفن کے متوسط اخراجات نکالے جائیں  ، اگر وہ اخراجات کسی نے اپنی طرف سے بطور ِ احسان ادا کئے ہوں ، تو اب یہ کل ترکہ سے نہیں نکالے جائیں گے ۔

 اس کے بعد دیکھیں اگر مرحومہ پر کسی کا واجب الأداء قرضہ ہو تو بقیہ ترکہ سے  قرض ادا کیا جائے،اس کے بعد دیکھیں اگر مرحومہ نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو بقیہ ترکہ کی ایک تہائی تک اس پر عمل کیا جائے۔ اس کے بعد  باقی ترکہ کے کل  چھ(6) برابر حصے کرکےاس میں سے ایک  حصہ والدہ کو اور تین(3) حصے شوہر کو، اور دو(2) حصے  بھائی کو دیے جائیں۔

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللہُ لَہٗ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ