28 Mar, 2024 | 18 Ramadan, 1445 AH

Question #: 2893

December 20, 2021

Assalamu Alaikum WRWB. Walid nay wirasat main aik ghar chora. Wurasa main 1 biwi, 2 baitian, 2 baitay shamil thay. Gahr kay hisay wurasa main taqseem nahin huay thay. Aik baiti ka inteqal ho gaya. Ab agar ghar kay hisay karain to fuat shuda baiti ka hissa ghar main shamil rahega aur is baiti ki wirasat samjha jai ga? Rhanumai ki darkhwast hay. Jazka Allah Khair.

Answer #: 2893

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! والد نے وراثت میں ایک گھر چھوڑا، ورثا میں ایک بیوی، دو بیٹیاں، دو بیٹے، شامل تھے، گھر کے حصے ورثا میں تقسیم نہیں ہوئے تھے، ایک بیٹی کا انتقال ہو گیا، اب اگر گھر کے حصے کریں تو فوت شدہ بیٹی کا حصہ گھر میں شامل رہے گا اور اس بیٹی کی وراثت سمجھا جائے گا؟راہنمائی کی درخواست ہے، جزاک اللہ خیر۔

الجواب حامدا ومصلیا

صورت مسؤلہ میں فوت شدہ بیٹی کو اس کے والدکی میراث سے حصہ ملے گا، اور پھر  اس فوت شدہ  بیٹی کے حصے کو اس  کے ورثہ کے درمیان تقسیم کیا جائے گا۔ 

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللہُ لَہٗ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ