19 Apr, 2024 | 10 Shawwal, 1445 AH

Question #: 2779

April 10, 2021

السلام علیکم ورحمة الله وبركاته کیا فرماتے ہیں علماء عظام اس مسئلہ میں کہ ایک شخص فرض نماز پڑھ رہا تھا، اچانک کوئی خیال آیا اور ہنسی کو روکتے روکتے حلق میں بغیر آواز کے قہقہے جیسا جھٹکا پیدا ہو گیا. کیا اس صورت میں نماز یا وضوء ٹوٹ جائے گا؟ جزاکم اللہ أحسن الجزاء.

Answer #: 2779

الجواب حامدا ومصلیا

اگر  ہنسنے   کی آواز  اتنی اونچی تھی کہ دائیں بائیں کے لوگ بھی سن سکتے ہوں تو وضواور  نماز  دونوں ٹوٹ جائیں گے، اور اگر ہنسنے کی آواز  اتنی کم تھی کہ صرف  آپ ہی تک محدود  رہی اور دائیں بائیں تک اس کی آواز نہیں پہنچی تو صرف نماز ٹوٹے  گی ،  وضو نہیں ٹوٹے گا۔

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللّٰہُ لَہٗ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ