Question #: 1265
August 01, 2015
Answer #: 1265
﷽
ایک آدمی فوت ہوگیا ہے اوراس کے روثاء میں اس کی دوبہنیں ،ایک بیٹی اور چاربھائی ہیں۔
ان لوگوں کے میراث میں سے حصہ کی تفصیل بیان فرمادیں ۔
الجواب باسم ملھم الصواب
مرحوم کے ترکہ سے کفن دفن کاخرچ نکالنےکےبعد اگراس کے ذمہ قرض وغیرہ مالی واجبات ہوں توانہیں اداکیاجائے،پھراگر مرحوم نے کوئی وصیت کی ہوتوبقیہ ترکہ سے ایک تہائی تک وصیت کو پوراکیاجائےگا،پھر بقیہ جائیداد میں سے نصف حصہ بیٹی کو ملےگا اورباقی نصف جائیدادکو دس برابرحصوں میں تقسیم کرکے ہربھائی کو دودوحصے اورہربہن کو ایک ایک حصہ دیاجائےگا۔
"(یبدا من ترکۃ المیت۔۔۔۔بتجھیزہ)یعم التکفین من غیر تقتیر ولا تبذیر ثم)تقدم (دیونہ التی لھا مطالب من جھۃ العباد ثم)تقدم(وصیتہ من ثلث مابقی)بعد تجھیزہ ودیونہ۔" (الدرالمختار:10/528-532)
"الخامسۃ:الاخوات لاب وام للواحدۃ النصف وللثنتین فصاعدا الثلثان کذافی خزانۃ المفتیین ومع الاخ لاب وام للذکر مثل حظ الانثیین۔" (الھندیۃ:6/450)
الجواب صحیح واللہ تعالیٰ أعلم بالصواب
عبد الوہاب عفی عنہ عبدالرحمان
عبد النصیر عفی عنہ معہدالفقیر الاسلامی جھنگ
معہد الفقیر الاسلامی جھنگ 15/10/1436ھ