28 Mar, 2024 | 18 Ramadan, 1445 AH

Question #: 3079

January 20, 2023

Assalam o alaikum wr wb... Mera question hai k aj kal jo log har Thursday ko khnay banaty hai or phir dua kerty hai is k bary k kiya huqam hai or jo log barsi kerty hai iska kiya huqam hai

Answer #: 3079

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!

  1. میرا سوال ہے کہ آج کل جو لوگ ہر جمعرات کو کھانے بناتے ہیں اور پھر دعا کرتے ہیں، اس کے بارے میں کیا حکم ہے
  2.   جو لوگ برسی مناتے ہیں اس کا کیا حکم ہے؟

الجواب حامدا ومصلیا

  1. ایصالِ ثواب کے لیے کسی خاص دن کی تعیین ثابت نہیں اس لیے خاص طور پر جمعرات کو فاتحہ کرنا اور ایصالِ ثواب کے لیے کھانا پکانا درست نہیں  ہے اور یہ بدعت کے حکم میں ہے۔
  2. کسی کے انتقال پر ہر سال تاریخِ وفات پر برسی منانا، یا اس نام سے محافل منعقد کرنا قرآن وسنت، سلفِ صالحین وائمہ مجتہدین سے ثابت نہیں، محض ایک رسم ہے، جس سے اجتناب کرنا لازم ہے۔ نیز اگر کسی شخص کی برسی سے مقصود اسے ایصالِ ثواب کرنا ہو تب بھی اس کا انعقاد درست نہیں، اس لیے کہ  ایصالِ ثواب ہر وقت، ہر موقع پر کرنا جائز ہے، اور میت کو اس کا فائدہ پہنچتا ہے،  لیکن اس کے لیے  سال کی تخصیص کرنا شرعاً  ثابت نہیں ہے؛ لہذا  ایسا کرنا بدعت اور ناجائز ہے۔ جو مجلس بدعت ہونے کی وجہ سے ناجائز ہو، اس میں شرکت کرنا بھی ناجائز  اور گناہ ہے؛ لہذا ایسی مجالس میں  شرکت بھی نہ کی جائے اور کھانا بھی نہ کھایا جائے۔

احکامِ میت میں ہے:

دورِ حاضر کی ایک رسم یہ ہے کہ جس روز کسی کا خصوصاً صاحبِ وجاہت یا صاحبِ کمال کا انتقال ہوجائے، ہر سال اس تاریخ کو اجتماع کیا جاتا ہے، جلسے جلوس منعقد کیے جاتے ہیں، دعوتیں ہوتی ہیں اور بڑے اہتمام سے اس کو منایا جاتا ہے۔ قرآن و سنت، صحابہؓ و تابعینؒ، ائمہ مسلمین اور سلفِ صالحین، کسی سے اس کا کوئی ثبوت نہیں، لہذا اس کو ترک کرنا واجب ہے۔

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللہُ لَہٗ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ