18 Apr, 2024 | 9 Shawwal, 1445 AH

Question #: 2838

July 15, 2021

Kya ek sitting main 3 baar talaaq kahne se talaaq hogi ya nahin? Jab ke rukhsati nahin hui ho.. donon saath nahin rahte the, sirf nikah hua tha...ye sab hokar 5 saal hogaye aur donon be aapas main ruju nahin kiya tha... toh kya talaaq ho could hai ya wo aurat ab bhi us aadmi ke nikah main hai?? Agar talaaq hoti hai toh kya ye bina halala ke dobaara nikah karsakte hai??? Log kahe rahe hai ke....bina koi physical relationship ke agar talaaq hogayi ho toh bina halala ke dobara nikah karsakte hai.

Answer #: 2838

کیا ایک مجلس میں تین بار طلاق کہنے سے طلاق ہوگی یا نہیں؟ جب کہ رخصتی نہیں ہوئی ہو۔۔ دونوں ساتھ نہیں رہتے تھے، صرف نکاح ہوا تھا۔۔۔یہ سب ہوکر 5 سال ہوگئے اور دونوں نے آپس میں رُجوع نہیں کیا تھا ۔۔۔  تو کیا طلاق ہو چکی ہے یا وہ عورت اب بھی اس آدمی کے نکاح میں ہے؟؟ اگر طلاق ہوتی ہے تو کیا یہ بنا حلالہ کے دوبارہ نکاح کرسکتے ہیں؟؟؟ لوگ کہ رہے ہیں کہ بنا کوئی فزیکل تعلق کے اگر طلاق ہو جائے تو بنا حلالہ کے دوبارہ نکاح کر سکتے ہیں۔۔۔

الجواب حامدا ومصلیا

صورتِ  مسئولہ میں اگر شوہر نے  نکاح کے بعد رخصتی یا خلوتِ صحیحہ (تنہائی میں ایسی  ملاقات کہ ہمبستری کے لیے کوئی رکاوٹ وہاں نہ ہو ، تواس طرح  کی تنہائی )سے پہلے  تین طلاق الگ الگ جملوں سے دی ہیں  تو   بیوی پر  ایک طلاقِ بائن واقع ہوگئی ہے، اور اس صورت میں  بیوی پر عدت گزارنا بھی لازم نہیں ہے، اس صورت میں اگر عورت اسی مردسے باہمی رضامندی سےدوبارہ  نکاح کرنا چاہے تو   از سر نو،  نئے مہر اور گواہوں کی موجودگی میں نیا نکاح کرسکتے ہیں، پھر آئندہ کے لیے شوہرکو دو طلاقوں کا اختیار باقی ہوگا۔

اور اگر  شوہر نے  تینوں طلاقیں اکٹھی ایک ہی جملے سے دی ہوں تو اس صورت میں  تینوں طلاقیں واقع ہوجائیں گی اور نکاح ختم ہوجائے گا، بیوی  اس شوہر پر حرمتِ مغلظہ کے ساتھ  مکمل طور حرام ہوجائے گی، اب رجوع کرنا بدونِ حیلہ جائز نہیں ہوگا۔

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللہُ لَہٗ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ