Question #: 2376
February 19, 2019
Answer #: 2376
الجواب حامدا ومصلیا
بیوہ کو حمل نہ ہونے کی صورت میں اگرشوہر کا انتقال چاند کی پہلی تاریخ کو ہوا ہو تو عدت چار ماہ دس دن چاند کے مہینوں سے پوری کی جائے گی ۔ خواہ قمری مہینہ 29 کا ہو یا 30 کا ہو۔ اور اگر شوہر کا انتقال پہلی تاریخ کے سوا کسی اور تاریخ کو ہوا ہو تو ہر مہینہ تیس تیس دن کا شمار کرکے عدت چار ماہ دس دن ( 130دن) پورے کرنے ہوتے ہیں۔ اور عدت کے دنوں کا شمار انتقال کے وقت سے کیا جاتا ہے اور انتقال کے وقت پر ختم کیا جاتا ہے اور اگر بیوہ حاملہ ہے تو اس کی عدت وضعِ حمل ہے۔ بچہ پیدا ہوتے ہی اس کی عدت ختم ہو جائے گی۔
الهداية شرح البداية : (2/ 30)
وإبتداء العدة في الطلاق عقيب الطلاق وفي الوفاة عقيب الوفاة فإن لم تعلم بالطلاق أو الوفاة.
وکذا فی احسن الفتاوی : ( 5 / 450 ) وفی جامع الفتاوی : ( 10 / 242) وفی دار العلوم دیوبند : (10 / 185).
والله اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غفراللہ لہ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ
۲۱ ، جمادی الثانی ، ۱۴۴۰ھ
27 ، فروری ، 2019ء