29 Mar, 2024 | 19 Ramadan, 1445 AH

Question #: 2782

April 16, 2021

السلام علیکم و رحمتہ اللہ وبرکاتہ حضرت. میری عمرہ کی سلاٹ بک تھی. اور مجھے حیض آ گیا. آجکل چونکہ مشکل سے عمرہ کی اجازت ملتی ہے تو شوہر کے مشورہ کے ساتھ حیض کے تیسرے دن جبکہ خون جاری تھا، روکنے کے لئے ڈاکٹر سے رابطہ کیااس نے ایک انجیکشن اور چند گولیاں کھانے کو دی کہا کہ اس اے حیض رک جائے گا. تاہم حیض کا خون مکمل طور ہر بند نہیں ہوا اور داغ لگتا رہا. اسلئے عمرہ ادا نہیں کیا. دوا کے روکنے کے بعد حیض کے شروع ہونے سے شمار کرئں تو نویں دن دوبارہ خون آ گیا. اسکے متعلق میرے لئے کیا حکم ہے. کیا ایک دن اور شمار کر کے دس دن مکمل کر کے طھارت حاصل ہو جائے گی چاہے خون آتا بھی رہے؟ یا اس خون کو حیض شمار کرنا ہے؟ جب تک یہ ختم نہ ہو طھارت حاصل نہ ہوگی؟

Answer #: 2782

الجواب حامدا ومصلیا

            حیض کے شروع ہونے سے لیکر دھبوں کے ختم ہونے تک اگر دس سے  کم دن بنتے ہیں تو یہ سب حیض شمار ہوگا، اور اگر زیادہ  دن بنتے ہوں  تو   حیض کی سابقہ عادت کے بقدر حیض شمار ہوگا، اور اوپر کے مزید دن  استحاضہ(بیماری)  کے ہوں گے۔

بیماری کے دنوں کا حکم یہ ہے کہ اس میں ابتدا کے اندر حیض سے پاک ہونے کے لیے غسل کرنا ہوگا اور اس کے بعد ہر نماز کے لیے نیا وضو کرنا ہوگا۔

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللّٰہُ لَہٗ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ