29 Mar, 2024 | 19 Ramadan, 1445 AH

Question #: 2416

April 10, 2019

مفتی جی کیا ایسی کوئی بھی بات اسلام میں کہیں ہے جہاں کہا گیا ہوکہ جو عورتیں اپنا سر نہیں ڈھانپتی وہ اپنے ساتھ جہنم میں چار مردوں کو لے کر جائےگی؟ میری سہیلی کی بہن کو کسی نے کہا تھا یہ سب۔

Answer #: 2416

الجواب حامدا ومصلیا

غیرمحرم مردں کے سامنے عورت کے لیے اپنے سر کو ڈھانکنا فرض ہے؛ البتہ محرم مردوں کے سامنے سر کھولنے کی اجازت ہے؛ لیکن بغیر کسی وجہ کے سر کھلے رکھنا اچھا نہیں ہے، حیا کا  تقاضا  بھی  یہی  ہے کہ عورت محرم کے سامنے بھی سر ڈھانک کر رہے۔ البتہ ہمارے علم میں  ایسی حدیث نہیں  ہےکہ جو عورتیں اپنا سر نہیں ڈھانپتی وہ اپنے ساتھ جہنم میں چار مردوں کو لے کر جائےگی۔

فی الدر المختار - (1/ 405)

 (وللحرة) ولو خنثى (جميع بدنها) حتى شعرها النازل في الأصح.

وفی حاشية ابن عابدين  -  (1/ 405)

(قوله حتى شعرها) بالرفع عطفا على جميع ح (قوله النازل) أي عن الرأس، بأن جاوز الأذن، وقيد به إذا لا خلاف فيما على الرأس (قوله في الأصح) صححه في الهداية والمحيط والكافي وغيرها، وصحح في الخانية خلافه مع تصحيحه لحرمة النظر إليه، وهو رواية المنتقى واختاره الصدر الشهيد، والأول أصح وأحوط كما في الحلية عن شرح الجامع لفخر الإسلام وعليه الفتوى.

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق  غفراللہ لہ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ

‏27‏ ربیع الثانی‏، 1442ھ

‏13‏ دسمبر‏، 2020ء