29 Mar, 2024 | 19 Ramadan, 1445 AH

Question #: 2462

June 04, 2019

Is it compulsary for women to keep their heads covered during quran recitation or when doing azkar or tasbeehat and azaan?cz I heard from my friend that to specially cover your head for this purpose everytime is a biddat...is it true?please guide..jazakAllah o kher.

Answer #: 2462

کیا عورتوں کے لئے لازمی ہے کہ وہ اپنے سروں کو قرآن کریم کی تلاوت کے دوران ڈھانپ لے یا جب اذکار و تسبیحات  کر رہے ہوں اور اذان کے وقت؟ کیونکہ میں نے اپنے دوست سے سنا ہے کہ خاص طور اس مقصد کے لئے  ہر مرتبہ اپنے سر کو ڈھانپنا بدعت ہے ...کیا یہ سچ ہے؟ براہ کرم راہنمائی کریں۔ جزاک اللہ خیرا

الجواب حامدا ومصلیا

غیرمحرم مردں کے سامنے عورت کے لیے اپنے سر کو ڈھانکنا فرض ہے؛ البتہ محرم مردوں کے سامنے سر کھولنے کی اجازت ہے؛ لیکن بغیر کسی وجہ کے سر کھلے رکھنا اچھا نہیں ہے، حیا کا  تقاضا  بھی  یہی  ہے کہ عورت محرم کے سامنے بھی سر ڈھانک کر رہے، اسی طرح   آداب میں سے یہ ہے کہ عورت اپنے سرکو قرآن کریم کی تلاوت ، ذکرواذکار ، تسبیحات ، اوراذان کے وقت ڈھانپ لے ۔  اس کو بدعت کہنا درست نہیں ہے۔

فی الدر المختار - (1/ 405)

 (وللحرة) ولو خنثى (جميع بدنها) حتى شعرها النازل في الأصح.

وفی حاشية ابن عابدين  -  (1/ 405)

(قوله حتى شعرها) بالرفع عطفا على جميع ح (قوله النازل) أي عن الرأس، بأن جاوز الأذن، وقيد به إذا لا خلاف فيما على الرأس (قوله في الأصح) صححه في الهداية والمحيط والكافي وغيرها، وصحح في الخانية خلافه مع تصحيحه لحرمة النظر إليه، وهو رواية المنتقى واختاره الصدر الشهيد، والأول أصح وأحوط كما في الحلية عن شرح الجامع لفخر الإسلام وعليه الفتوى.

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق  غفراللہ لہ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ

‏‏24‏ ربیع الثانی‏، 1442ھ

‏10‏ دسمبر‏، 2020ء