Question #: 2584
April 21, 2020
Answer #: 2584
میری بیٹی MBBS ڈاکٹر ہے اور FCPS کر رہی ہے۔ یونیورسٹی کی سطح پر ، اس نے آپ کی دینی تدریس سے متاثر ہوکر نقاب (شرعی پردہ) شروع کیا تھا۔ وہ آپ کے ادارے اور حضرت جی دامت برکاتہم سے بہت متاثر ہے۔ یہاں تک تو سب ٹھیک ہے لیکن اب والدین کی حیثیت سے ہمیں اس کے رشتہ کے سلسلے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ اچھے اور مناسب رشتے آ رہے ہیں ، لیکن لوگ اس کے نقاب (شرعی پردہ) کی وجہ سےیا تو خاموش ہو جاتے ہیں یا انکار کر دیتے ہیں۔ لوگ یہ استدلال کرتے ہیں کہ وہ اپنے دیور یا کزنز کے سامنے نقاب کے ساتھ کیسے پیش آئیں گی۔ جس سے ان کی معاشرتی اور خاندانی زندگی متاثر ہوگی۔ وہ اپنے خاندانی معاملات کو کس طرح سنبھالیں گی۔ نتیجتاً ان کی ازدواجی زندگی اور دونوں خاندانوں (سسرال اور والدین) میں زبردست تنازعات پیدا ہوسکتے ہیں۔
آپ سے درخواست کی جاتی ہے کہ اس بارے میں فتویٰ بتائیں کہ کیا لڑکی اپنے سسرال میں نقاب کی بجائے بڑی چادر استعمال کر سکتی ہے؟ لیکن آپ یہ بھی جانتے ہیں کہ لوگ اس کو بھی پسند نہیں کرتے ۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ہم اچھے رشتے کھو رہے ہیں اور لڑکی بھی عمر رسیدہ ہو رہی ہے۔
الجواب حامدا ومصلیا
اصل چیز وہ پردہ کرنا ہے، خواہ وہ بڑی چادر کے ذریعہ ہو یا نقاب اور عبایا کے ساتھ ہو، گھر میں وہ بڑی چادر کے ساتھ پردہ کرے تو کرسکتی ہے، اس میں حرج نہیں ہے، نقاب اور عبایا پہننا ضروری نہیں ہے۔
باقی اچھے اور دین دار رشتہ بھی بہت ہیں، جو پردہ کو پسند کرتے ہیں، البتہ ایسے لوگ عام طور پر مالدار نہیں ہوتے، اس لیے دین داری کو ترجیح دیں ، دولت کو ترجیح دینا مناسب نہیں ہے۔
حدیث شریف میں ہے:
"وعن أبي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه و سلم: "تنكح المرأة لأربع: لمالها ولحسبها ولجمالها ولدينها فاظفر بذات الدين تربت يداك."
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کسی عورت سے نکاح کرنے کے بارے میں چار چیزوں کو ملحوظ رکھا جاتا ہے: اول: اس کا مال دار ہونا۔ دوم: اس کا حسب نسب والی ہونا۔ سوم: اس کا حسین وجمیل ہونا۔ چہارم: اس کا دین دار ہونا، اس لیے اے مخاطب! تم دیندار عورت کو اپنا مطلوب قرار دو! خاک آلودہ ہوں تیرے دونوں ہاتھ۔
(مشکوٰۃ المصابیح: کتاب النکاح ، الفصل الاول،ص:267،ط:قدیمی کراچی)
والله اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللّٰہُ لَہٗ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ
30 جمادى الأول، 1442ھ
14 جنوری، 2021ء