28 Mar, 2024 | 18 Ramadan, 1445 AH

Question #: 2853

September 05, 2021

السلام عليكم ورحمة وبركاته ميري ٢٦ سال كي نماز قضا هے اب میں هر ادا كیساتھ قضا بهي پڑھتی ھوں مگر آگر ميري موت ان کو ادا كرنےسى پہلۓ ھو گئ تو ان سالوں کی نماز کا فدیہ کتنا ھوگا تاکہ میں یہ پہلے سے اپنے مال سے الگ کر لوں براہ مہربانی معاونت فرماۓ

Answer #: 2853

الجواب حامدا ومصلیا

زندگی میں نماز کا فدیہ ادا نہیں کیا جا سکتا بلکہ وقتی نماز کی ادائیگی اور گذشتہ فوت شدہ نمازوں کی قضاء ضروری ہے  البتہ اگر کسی کے ذمہ گذشتہ نمازیں بہت زیادہ ہوں اور ان سب نمازوں کو وہ جلد اداء نہیں کر سکتا تو اس صورت میں اس پر لازم ہے کہ جتنا جلد ہو سکے گذشتہ نمازیں مکمل کرے اور اس کو  چاہیے کہ اس کا حساب رکھے اور وصیت بھی کر دے کہ اگر میں قضا مکمل کرنے سے پہلے مر گیا تو بقیہ نمازوں کا فدیہ ادا کر دیں۔ اس کے لیے کچھ مال بھی جمع کیا جا سکتاہے۔

ایک نماز کا فدیہ ایک صدقہ فطر کے برابر ہے اور روزانہ پانچ نمازوں کے ساتھ وتر کو ملا کر چھ نمازیں ہیں، تو ایک دن کی نمازوں کے فدیے بھی چھ ہوئے، اور ایک صدقہ فطر تقریباً پونے دو کلو گندم یا اس کی قیمت ہے۔ نیز کوشش کریں کہ قضا نمازوں کے پڑھنے کی مقدار اور بڑھا دیں تاکہ 26 سال سے کم مدت میں یہ ذمہ داری ختم ہو جائے۔

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللہُ لَہٗ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ