Question #: 3325
September 02, 2024
السلام علیکم و رحمت اللہ و برکاتہ
مجھے بیٹھکر نماز پڑھنے کے متعلق مسائل معلوم کرنا ہے۔
عالمیت میں پڑھا تھا کی جن کو رکوع سجدہ نہیں ہوتا ان کے لئے قیام بھی نہیں ہیں وہ زمین پر پڑھیں گے۔ لیکن میرہ مسئلہ یہ ہے کے مجھے دو زانوں نہیں بیٹھنے ہوتا ہے پیر میں شدید درد کی وجہ سے۔ میری امی کو چار زانو بیٹھنے ہوتا ہے کیا ویسے زمین پر ہی چار زانو بیٹھکر نماز پڑھنا جائز ھے؟
اور میں چار زانو بیٹھکر بھی سجدہ نہیں کرسکتی ہوں موٹاپے کی وجہ سے۔ اب تک میں اور امی کرسی پر پڑھ رہے تھے لیکن مسئلہ میں تردد ہوا اس لئے اس کی وضاحت چاہتے ہیں۔
کیا ہم کرسی پر ہی جاری رکھیں یا میری امی چار زانو بیٹھکر پڑھلیں۔ پلیز رہنمائی کردیں۔
جزاک اللہ خیرا کثیرا
Answer #: 3325
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
مجھے بیٹھ کر نماز پڑھنے کے متعلق مسائل معلوم کرنا ہے۔ عالمیت میں پڑھا تھا کی جن کو رکوع سجدہ نہیں ہوتا ان کے لئے قیام بھی نہیں ہیں وہ زمین پر پڑھیں گے۔ لیکن میرا مسئلہ یہ ہے کے مجھے دو زانوں نہیں بیٹھنے ہوتا ہے پیر میں شدید درد کی وجہ سے۔ میری امی کو چار زانو بیٹھنے ہوتا ہے۔
1- کیا ویسے زمین پر ہی چار زانو بیٹھ کر نماز پڑھنا جائز ھے؟
2- اور میں چار زانو بیٹھ کر بھی سجدہ نہیں کرسکتی ہوں موٹاپے کی وجہ سے۔ اب تک میں اور امی کرسی پر پڑھ رہے تھے لیکن مسئلہ میں تردد ہوا اس لئے اس کی وضاحت چاہتے ہیں۔ کیا ہم کرسی پر ہی جاری رکھیں یا میری امی چار زانو بیٹھ کر پڑھ لیں۔ پلیز رہنمائی کردیں۔ جزاک اللہ خیرا کثیرا
الجواب حامدا ومصلیا
جو شخص بیماری کی وجہ سے کھڑے ہونے پر قادر نہیں، یا کھڑے ہونے پر قادر ہے، لیکن زمین پر بیٹھ کر سجدہ کرنے پر قادر نہیں ہے، یا قیام و سجود کے ساتھ نماز پڑھنے کی صورت میں بیماری میں اضافہ یا شفا ہونے میں تاخیر یا ناقابلِ برداشت درد کا غالب گمان ہو تو ان صورتوں میں کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھ سکتا ہے، البتہ کسی قابلِ برداشت معمولی درد یا کسی موہوم تکلیف کی وجہ سے فرض نماز میں قیام کو ترک کردینا اور کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنا جائز نہیں۔
اسی طرح جو شخص فرض نماز میں مکمل قیام پر تو قادر نہیں، لیکن کچھ دیر کھڑا ہو سکتا ہے اور سجدہ بھی زمین پر کرسکتا ہے توایسے شخص کے لیے اُتنی دیر کھڑا ہونا فرض ہے، اگر چہ کسی چیز کا سہارا لے کر کھڑا ہونا پڑے، اس کے بعد بقیہ نماز زمین پر بیٹھ کر پڑھنا چاہیے۔
اور اگر زمین پر سجدہ کرنے پر قادر نہیں تو ایسی صورت میں شروع ہی سے زمین یا کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھ سکتا ہے۔ اور اس صورت میں اس کی نماز اشاروں والی ہوتی ہے، اور اس کے لیے بیٹھنے کی کوئی خاص ہیئت متعین نہیں ہے، وہ جس طرح سہولت ہو بیٹھ کر اشارہ سے نماز پڑھ سکتا ہے، چاہے زمین پر بیٹھ کر نماز پڑھے یا کرسی پر بیٹھ کر، البتہ زمین پر بیٹھ کر نماز پڑھنا زیادہ بہتر ہے، لہذا جو لوگ زمین پر بیٹھ کر نماز ادا کرسکتے ہیں تو زمین پر بیٹھ کر نماز ادا کریں، اور اگر زمین پر بیٹھ کر نماز پڑھنے میں مشقت ہوتو وہ کرسی پر بیٹھ کر فرض نمازیں، وتر اور سنن سب پڑھ سکتے ہیں۔
اشارہ سے نماز پڑھنے والے بیٹھنے کی حالت میں معمول کے مطابق ہاتھ باندھیں، اور سجدہ میں رکوع کی بنسبت ذرا زیادہ جھکیں، تشہد بھی معمول کے مطابق کریں، اور اگر زمین پر بیٹھنے کی صورت میں تشہد میں دو زانو ہو کر بیٹھنا مشکل ہوتو جس طرح سہولت ہو مثلاً چار زانو (آلتی پالتی مار کر)، یا پاؤں پھیلا کر جس طرح سہولت ہو بیٹھ سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ جو شخص زمین پر سجدہ کرنے پر قادر نہ ہو اس کے لیے قیام پر قدرت ہونے کے باوجود قیام فرض نہیں ہے، لہٰذا ایسا شخص کرسی پر یا زمین پر نماز ادا کر رہاہو تو اس کے لیے دونوں صورتیں جائز ہیں: قیام کی حالت میں قیام کرے اور بقیہ نماز بیٹھ کر ادا کرے یا مکمل نماز بیٹھ کر بغیر قیام کے ادا کرے، البتہ دوسری صورت یعنی مکمل نماز بیٹھ کر ادا کرنا ایسے شخص کے لیے زیادہ بہتر ہے۔
1- اس صورت میں آپ کی امی چار زانوں بیٹھ کر سجدہ کرسکتی ہے تو اس کو کرسی پر بیٹھ کر نماز نہیں پڑھے گی، بلکہ زمین پر سجدہ ادا کرکے نماز پڑھے گی، اسی طرح اگر وہ مکمل کھڑے ہوکر نماز پڑھ سکتی ہے تو مکمل کھڑے ہوکر نماز پڑھے گی،اگر پورا قیام میں کھڑے نہیں ہوسکتے اور کچھ دیر کھڑے ہوسکتے ہیں تو جتنی دیر کھڑے ہوکر قیام کرسکتے ہیں اتنی دیر کھڑے ہوکر قیام کر لیں اور باقی بیٹھ کر پڑھ لیں۔
2- آپ اگر زمین پر کسی صورت بھی سجدہ نہیں کرسکتے تو کرسی پر نماز پڑھ سکتے ہیں، اور اس میں بہتر یہی ہے کہ قیام کھڑے ہوکر کرلیں اور رکوع بھی کھڑے ہوکر کرلیں اور باقی نماز کرسی پر مکمل کرلیں۔ اگر آپ کسی طرح سجدہ کرسکتی ہیں تو کرسی پر نماز پڑھنا جائز نہیں ہے، بلکہ کھڑے ہوکر نماز پڑھیں اور سجدہ زمین پر ادا کریں، کرسی پر ادا نہ کریں۔
والله اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللہُ لَہٗ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ