26 Oct, 2025 | 4 Jumada Al-Awwal, 1447 AH

Question #: 3349

November 01, 2024

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ۔ ہم انڈیا سے ہیں، کیا غیر یر مسلم کی دعوت میں کھانا کہنا جائز ہے؟ اور ان کے تہوار دیوالی وغیرہ میں دیے گئے مٹھائی نمکین چیزین کھانا جایز ہے؟

Answer #: 3349

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! ہم انڈیا سے ہیں
1. کیا غیر مسلم کی دعوت میں کھانا کھانا جائز ہے؟
2. ان Ú©Û’ تہوار دیوالی وغیرہ میں دیے گئے مٹھائی  یا  نمکین چیزین کھانا جائز ہے؟
الجواب حامدا ومصلیا
1. غیر مسلم Ú©ÛŒ دعوت میں کھانا کھانا جائز ہے بشرطیکہ کھانا حلال ہو، اور گانا، باجا  وغیرہ نہ  ہو Û”
2. اگر یقین و اطمینان ہوکہ مٹھائی وغیرہ دیوی دیوتاوٴں کے نام چڑھائی ہوئی نہیں ہوتی ہے اور حرام و ناپاک چیز کی آمیزش بھی نہیں ہوتی ہے تو استعمال ناجائز نہیں تاہم احتیاط اولیٰ ہے۔
فتاویٰ محمودیہ(Û±Û¸/ Û³Û´)  میں ہے:
’’سوال: اگر کسی مسلمان Ú©Û’ رشتہ دار ہندو Ú©Û’ گاؤں میں رہتے ہوں اور ہندو Ú©Û’ تہوار ہولی، دیوالی وغیرہ پکوان، پوری، کچوری وغیرہ پکاتے ہیں، ان کا کھانا ہم لوگوں Ú©Ùˆ جائز ہے یا نہیں؟   
جواب: جوکھانا کچوری وغیرہ ہندو کسی اپنے  ملنے والے مسلمان Ú©Ùˆ دیں اس کا نہ لینا بہتر ہے، لیکن اگر کسی مصلحت سے Ù„Û’ لیا تو شرعاً اس کھانے Ú©Ùˆ حرام نہ کہا جائے گا‘‘Û”
والله اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللہُ لَہٗ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ