23 Oct, 2024 | 19 Rabi Al-Akhar, 1446 AH

Other

June 24, 2024

اسلام علیکم ورحمة الله وبركاته میں امریکا میں رہائش پذیرہوں. الحمد للّه میرا ایک بیٹا ہے جسکی عمر١٤ سال ہے. مزید اولاد کی خواہش ہے . (کثرت حیض جیسی بیماری کا شکار ہوں ، اس بیماری کی وجہ سے مجھے ایام کے دنوں میں بہت زیادہ تکلیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے. ڈاکٹرز نے فی الحال مانع حمل ادویہ پر رکھا ہوا ہے، اور سرجری کا بولا ہے کہ بچہ دانی نکال دیں گے.) مزید اولاد کے لئے کئی مرتبہ علاج کرایا مگرمیں concieve نہیں کرسکی ، ڈاکٹر نے IVF اور IUI کا مشورہ بھی دیا ہے. شریعت کا کیا حکم ہے اس بارے میں؟ مگرہم دونوں میاں بیوی IUI اور IVF دونوں کے لئے تیار نہیں ہیں. یہاں کافروں کے درمیان رہتے ہووے جنکا کوئی دین ایمان نہیں ہے ، میں اور میرے شوہر کسی پر بھی بھروسہ اور اعتماد نہیں کرسکتے. بس یہی خدشہ ہے کے الله نہ کرے اگر sperms میں کوئی رد بدل ہو گیا تو یہ عمل زنا کے زمرے میں ہی شمار ہو گا نہ؟ یہاں تمام کام لیب میں ہوتا ہے اگر کسی صورت ایسا ممکن ہو جائے کہ پورا procedure ہماری نظروں کے سامنے ہو تو کوئی گنجائش نکلتی ہے کہ ہم اس کو جائز سمجھیں؟ برائے مہربانی رہنمائے فرمائیں .?

تفصیل/مزیدمعلومات