18 Oct, 2024 | 14 Rabi Al-Akhar, 1446 AH

Question #: 3296

April 03, 2024

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔ میں جب چھوٹی تھی تو اپنے والد کے کپڑوں سے تین چار دفعہ کچھ پیسے چرا لئے تھے۔ اب کچھ سال ہوگئیں ہیں اور بہت شرمندہ ہوں اپنے اسر گناہ پر۔ اب اتنے پیسے تو نہیں ہے جتنے چرائے تھے لیکن تھوڑے ہیں میرے پاس جوکہ والد نے ہی دئے ہیں پاکٹ منی کے طور پر۔ میں نے اللہ سے بہت معافی مانگی ہے لیکن تصلی نہیں ہو رہی اور والد کو بول کہ معافی مانگ نے کی ہمت بھی نہیں ہو رہی ہے۔ پلیز میں کیا کروں بتائیں۔ کیا ان کے جیب میں پیسے بنا بتائیں رکھ دوں؟ اور اللہ سے ہی معافی مانگتی رہوں؟ آپ رہنمائی کریں میں انشاءاللہ اسو پر عمل کرنے کی کوشش کروں گی

Answer #: 3296

الجواب حامدا ومصلیا

والد صاحب کی جتنی رقم چوری کی تھی، اتنی رقم ان کی جیب میں رکھ دیں تو یہ بھی کا فی ہے، یا والد صاحب کو یہ رقم گفٹ کردیں، چوری کا بتلانا ضروری نہیں ہے، بلکہ رقم کا واپس کرنا ضروری ہے جس طرح سے بھی ہو۔  

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللہُ لَہٗ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ