Question #: 2298
October 05, 2018
Answer #: 2298
الجواب حامدا و مصلیا
اگر آپ کو پیشاب کے قطرے، صرف پیشاب کرنے کے بعد آتے ہوں، اور ہر وقت نہ آتے ہوں، تو اس صورت میں آپ کا وضو پیشاب کاقطرہ نکلنے کے فوراً بعد ٹوٹ جائے گا، خواہ پیشاب کا ایک قطرہ نکلے یا اس سے زیادہ۔ لہذا آپ پر باوضو ہوکر نماز پڑھنا ضروری ہے، اگرچہ جماعت نکل جائے۔ قطرہ نکلنے کے بعد اور دوبارہ وضو کرنے سے پہلے جو نمازیں پڑھ لی ہیں، ان کو دوبارہ پڑھنا ضروری ہے، خواہ قطرہ سجدہ میں نکلا تھا یا اس سے پہلے۔
اس صورت میں آسانی سے وضو کرنے کا یہ طریقہ بھی اختیار کرسکتے ہیں کہ نماز کے اوقات سےبہت پہلے استنجا سے فارغ ہولیا کریں، اور پاک کپڑوں میں باوضو ہوکر نماز اداکریں۔ اور اگر آپ کوہر وقت قطرے آتے رہتے ہیں اور اتنا وقت بھی نہیں ملتا کہ وقت کے اندر نماز پڑھ سکیں، تو تفصیل لکھ دوبارہ سوال پوچھ لیں۔
الدر المختار (1/ 134)
( وينقضه خروج ) كل خارج ( نجس ) بالفتح ويكسر ( منه ) أي: من المتوضىء الحي معتادا أو لا من السبيلين أو لا (إلى ما يطهر)... ثم المراد بالخروج من السبيلين مجرد الظهور وفي غيرهما عين السيلان ولو بالقوة.
والله اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غفراللہ لہ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ
07 صفر، 1440ھ
18 اکتوبر، 2018ء