19 Apr, 2024 | 10 Shawwal, 1445 AH

Question #: 2683

October 18, 2020

السلام علیکم و رحمتہ اللہ وبرکاتہ حضرت. میری والدہ کی دائیں ٹانگ کا ران کی ہڈی کا تین بار گرنے کی وجہ سے میجر آپریشن ہو چکا ہے. اور ٹانگ کی ہڈی میں راڈ ڈالا گیا ہے.ہڈیوں کی تکلیف کا شدید مرض ہے. زیادہ دیر بیٹھ بھی نہیں سکتئ آجکل چلنے پھرنے سے بھی قاصر ہیں.گھر پر اکیلی ہوتی ہیں. والد شام میں گھر آتے ہیں.والدہ کے لئے وضو کا کیا حکم ہے. اور کیا ان پر وضو کے سلسلے میں معذور کے احکام لاگو ہوتے ہیں. اور تکلیف کی صورت میں کیا فرض بیٹھ کر اور باقی نماز ٹیک لگا کر بستر پر پڑھ سکتی ہیں؟ جزاک اللہ خیر وا احسن الجزاء

Answer #: 2683

الجواب حامدا ومصلیا

1- اگر وہ اکیلی وضو نہ کرسکتی ہوں ، اور اس کو وضو کرانے والا بھی کوئی نہ ہو تو وہ تیمم کرکے نماز پڑھ لے ۔

2- جب وہ کھڑے ہوکر نماز پڑھنے سے معذور ہیں تو  بیٹھ کرنماز پڑھ سکتی ہیں، اگر  بیٹھ کر نماز پڑھنے میں تکلیف ہوتی ہو تو بستر وغیرہ کی ٹیک لگا کر بھی نماز پڑھ سکتے ہیں ۔ لہذا صورت  مسؤلہ میں تکلیف کی وجہ سے فرض نماز بیٹھ کر پڑھنا  جائز ہے ، اور اسی طرح نفل نماز ٹیک لگا کر پڑھنا بھی جائز ہے۔

فی الدر المختار: (1/ 233):

(من عجز) مبتدأ خبره تيمم (عن استعمال الماء  ….أو لم يجد من توضئه)

«حاشية ابن عابدين :  (1/ 233):

(قوله أو لم يجد) أي أو كان لا يخاف الاشتداد ولا الامتداد، لكنه لا يقدر بنفسه ولم يجد من يوضئه (قوله كما في البحر) حاصل ما فيه أنه إن وجد خادما: أي من تلزمه طاعته كعبده وولده وأجيره لا يتيمم اتفاقا، وإن وجد غيره ممن لو استعان به أعانه ولو زوجته فظاهر المذهب أنه لا يتيمم أيضا بلا خلاف.

الدر المختار :   (2/ 95):

من تعذر عليه القيام) أي كله (لمرض) حقيقي وحده أن يلحقه بالقيام ضرر، وبه يفتى (قبلها أو فيها) أي الفريضة (أو) حكمي بأن (خاف زيادته، أو بطء برئه بقيامه، أو دوران رأسه، أو وجد لقيامه ألما شديدا) أو كان لو صلى قائما سلسل بوله، أو تعذر عليه الصوم كما مر (صلى قاعدا) ولو مستندا إلى وسادة أو إنسان فإنه يلزمه ذلك على المختار (كيف شاء) على المذهب، لان المرض أسقط عنه الاركان فالهيئات أولى.

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق  غَفَرَاللّٰہُ لَہٗ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ

‏27‏ ربیع الثانی‏، 1442ھ

‏13‏ دسمبر‏، 2020ء