Question #: 2897
January 07, 2022
Answer #: 2897
عمر 21 بی ایس کیمسٹری کی طالبہ میری بیٹی کو کافی عرصے..تقریباً 10 سال سے ڈراؤنے خوابوں کا مسئلہ ہے....اب تو وو رات کو سو ہی نہیں پاتی...اب یہ مسئلہ ہے کہ اکثر سو کے اُٹھنے کے بعد اس کو احتلام ہو جاتا ہے...کبھی کبھار تو روز ہی ہو جاتا ہے...اب سردیوں میں اس کے لیے روز غسل کرنا بہت مشکل ہے...اس کو مائگرین(سردرد) کا مسئلہ بھی ہے...تو کیا اب غسل کیے بغیر وہ نماز اور ذکر و اذکار کرے تووہ ہو جائے گا یا نہیں؟ یا غسل ہر حال میں کرنا ہو گا...؟
الجواب حامدا ومصلیا
اگر کوئی شخص بیمار ہو اور سردی میں غسل کرنے کی وجہ سے جان جانے، یا کسی عضو کے تلف ہونے یا مرض کے بڑھ جانے کا خوف ہو تو ایسی صورت میں تیمم کرنے کی اجازت ہوتی ہے، لیکن اگر بیماری نہ ہو اور بیماری کا محض اندیشہ ہو تو اس صورت میں تیمم کی اجازت نہ ہو تی۔
لہذا صورت مسؤلہ میں اگر شدید سردی ہو اور غسل جنابت کرنے کی صورت میں بیمار ہو جانے کا قوی اندیشہ ہو یا پہلے سے بیمار ہو تو اس صورت میں تیمم کرنے کی گنجائش ہے۔ تیمم کر کے نماز پڑھے اور ذکر و اذکار کرے۔
في الجوهرة :1/ 64
خاف إن اغتسل بالماء ان یقتله البرد او یمرضه فانه یتیم.
والله اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللہُ لَہٗ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ