Question #: 3069
January 07, 2023
Answer #: 3069
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!
میرا بیٹا ما شاء اللہ 9 سال کا ہے۔ اسکا نام ہم نے سید محمد حسیب رضوی رکھا ہے۔ کیا اسکے نام کے ساتھ عبد لگانا ضروری ہے؟ یا محمد حسیب بھی ٹھیک ہے؟ جزاکم اللہ خیرا کثیرا
الجواب حامدا ومصلیا
''حسیب'' اللہ رب العزت کے صفاتی ناموں میں سے ایک ہے، اور غیر اللہ کے لیے اللہ کے صفاتی ناموں میں سے کسی نام کو استعمال کرنے یا نام رکھنے کےحوالہ سے شرعی ضابطہ یہ ہےکہ اگر وہ صفت ایسی ہے جو معنی کے اعتبار سے اللہ کے ساتھ خاص ہے اور غیر اللہ کے لیے ثابت نہیں ہو سکتی جیسے رحمن، رازق، خالق، قیوم ذو الکبریاء وغیرہ تو ایسی صفات میں عبد کا اضافہ شرعاً ضروری ہوتا ہے۔ جب کہ دوسری قسم کے وہ صفاتی نام ہیں کہ معنی کے اعتبار سے ان کے ساتھ مخلوق کو متصف کرنا ممکن ہوتا ہے، جیسے بردبار شخص کو حلیم کہنا ، اپنے نمائندہ کو وکیل کہنا ، وغیرہ۔
اللہ رب العزت کی صفت ''حسیب'' کا تعلق بھی اسی دوسری قسم کے صفاتی ناموں میں سے ہے ؛ ''حسیب'' ، ''عبد الحسیب'' یا ''محمد حسیب'' بہر صورت نام رکھنا شرعاً درست ہے۔ لہذا صورت مسؤلہ میں ’’محمد حسیب‘‘ نام ٹھیک ہے، بدلنے کی ضرورت نہیں ہے۔
والله اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللہُ لَہٗ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ