Question #: 3235
November 01, 2023
Answer #: 3235
الجواب حامدا ومصلیا
مذکورہ نام کا درست تلفظ ’’عَزَّه‘‘ یعنی عین اور زا پر زبر، زا پر تشدید جب کہ آخر میں الف کے بجائے ’’ة‘‘ ہے، جو وقف کی حالت میں ’ ہ‘ پڑھی جاتی ہے، مذکورہ نام صحابیات کے ناموں میں ملتا ہے، لہذا ان کی نسبت سے یہ نام رکھ سکتے ہیں۔
نیز ’’عِزا‘‘ یا ’’عِزه‘‘ عین کے زیر اور زا کے زبر و تشدید کے ساتھ اگرچہ صحابیات میں اس تلفظ کے ساتھ نام نہیں ملتا، تاہم مذکورہ تلفظ کے ساتھ بھی نام رکھ سکتے ہیں، جس کے معنی عزت، قوت، شرافت، غلبہ وغیرہ کے آتے ہیں۔
في مشارق الأنوار علی صحاح الآثار، في شرح غریب الحدیث، للقاضي عیاض المالکي:
"عزة بنت أبي سفیان، ومولی عزة: بفتح العین وشدّ الزاي".
في مجمع البحرین لفخر الدین:
"عزة"بفتح العين المهملة و الزاي المعجمة المشددة". ( ٤ / ٢٢)
أسد الغابة في معرفة الصحابة:
"٧١٠٦- عزة الأشجعية
ب د ع: عزة الأشجعية مولاة أبي حازم من قومه. ٣٦٥٨ روى أشعث بن سوار، عن منصور، عن أبي حازم، عن مولاته عزة، قالت: سمعت رسول الله صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يقول: " ويلكن من الأحمرين: الذهب والزعفران ". أخرجها الثلاثة. ( ٧ / ١٩٢)
والله اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللہُ لَہٗ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ