Question #: 2796
May 02, 2021
اسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبر کا تہ
رمضان المبارک میں سحری اور فجر کی اذان کے بعد کیا حیض سے پاکی
حاصل کر کے روزے کی نیت کر سکتے ہیں ۔؟ مجھے سحری سے پہلے غسل کرنے کا موقعہ نہیں ملا اور مجھے اس کا علم بھی نہیں تھا کہ صبح صادق سے پہلے غسل کر لینا ہے۔
اس کا کیا حکم ہے ؟ کیا اس سے میرا روزہ قبول ہوگا؟
جزاکم اللہ خیرا واحسن الجزاء
Answer #: 2796
الجواب حامدا ومصلیا
اگر صبح صادق کے وقت (یعنی سحری کے اختتام کے وقت )مکمل طور پر حیض بند ہوگیا تھا اور آپ نے غسل کرنا تھااور نہیں کیا اور بعد میں آپ نےروزہ کی نیت کرلی تھی تو یہ روزہ صحیح ہوگیا، اگر صبح صادق کے وقت حیض مکمل طور پر بند نہیں ہوا تھا، بلکہ صبح صادق کے بعد بند ہوا تھا اور آپ نے روزہ کی نیت کرلی تھی تو یہ روزہ نہیں ہوا۔
حاشية ابن عابدين : (1/ 296)
فلو انقطع قبل الصبح في رمضان بقدر ما يسع الغسل فقط لزمها صوم ذلك اليوم، ولا يلزمها قضاء العشاء ما لم تدرك قدر تحريمة الصلاة أيضا، وهذا ما صححه في المجتبى.
والله اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللّٰہُ لَہٗ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ