Question #: 3295
April 02, 2024
Answer #: 3295
الجواب حامدا ومصلیا
اگر دورانِ اعتکاف عورت کے ایام شروع ہوجائیں تو اعتکاف ٹوٹ جائے گا، ایسی حالت میں عورت اعتکاف چھوڑدے، اور بعد میں روزہ کے ساتھ ایک دن کے اعتکاف کی قضا کرنا لازم ہوگی، دس دن کی قضا لازم نہیں ہوگی، لہذا صورت مسؤلہ میں رمضان کے بعد (عیدین وایام تشریق کے علاوہ) کسی دن مغرب سے دوسرے دن کے غروب آفتاب تک ایک دن رات روزے کے ساتھ اعتکاف کی قضا کرلی جائے، اور اس کے لیے بھی گھر میں کوئی جگہ متعین کر لی جائے جس طرح مسنون اعتکاف کرنے لیے گھر میں کوئی جگہ متعین کر لی تھی۔
بدائع الصنائع (2/ 116) :
"ولو حاضت المرأة في حال الاعتكاف فسد اعتكافها؛ لأن الحيض ينافي أهلية الاعتكاف لمنافاتها الصوم، ولهذا منعت من انعقاد الاعتكاف فتمنع من البقاء".
والله اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللہُ لَہٗ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ