20 Apr, 2024 | 11 Shawwal, 1445 AH

Question #: 2726

January 01, 2021

اسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ کیا حوض کی حالت میں کوئی قرآنی آیات دعا سمجھ کر پڑھنا جائز ہے؟ مثلا، اگر سوتے وقت کی سنتوں میں چار قُلْ پڑھنا کر سونے ہے۔ اگر ہم ان سورتوں کو دعا سمجھ کر پڑھ لیں تو کیا یہ صحیح ہے؟ جزاکم اللہ

Answer #: 2726

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! کیا حیض کی حالت میں کوئی قرآنی آیات دعا سمجھ کر پڑھنا جائز ہے؟ مثلا، اگر سوتے وقت کی سنتوں میں چار قُلْ پڑھ کر سونا ہے۔ اگر ہم ان سورتوں کو دعا سمجھ کر پڑھ لیں تو کیا یہ صحیح ہے؟ جزاکم اللہ

الجواب حامدا ومصلیا

اگر کوئی عورت حیض کے ایام میں سوتے وقت کلمے، آیت الکرسی، اور چار قل اور سورۂ فاتحہ دعا اور وظائف کی نیت سے پڑھ  لے، تلاوت کی نیت نہ کرے تو یہ جائز ہے، اسی طرح آیت الکرسی دم کرنے کے لیے یا بطورِ دعا پڑھے تو اس کی بھی اجازت ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 293)

 فلو قرأت الفاتحة على وجه الدعاء أو شيئاً من الآيات التي فيها معنى الدعاء ولم ترد القراءة لا بأس به، كما قدمناه عن العيون لأبي الليث، وأن مفهومه أن ما ليس فيه معنى الدعاء كسورة أبي لهب لا يؤثر فيه قصد غير القرآنية.

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق  غَفَرَاللّٰہُ لَہٗ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ

‏17‏ جمادى الثانی‏، 1442ھ

‏31‏ جنوری‏، 2021ء