Question #: 3186
May 17, 2023
میں ڈاکٹر ہوں مجھے اپنا سرمایہ زرعی زمین خریدنے میں میں لگانا ہوتا ہے .یہ زمین اس نیت سے خریدی کہ بچوں کے مستقبل میں کام آئے. فی الحال حال اپنی زندگی میں یہ زمین زمین بیچنے کاارادہ نہیں, نہ ہی بیچنے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے.اس زرعی زمین سے جو فصل حاصل ہوتی ہے اس کا عشر ادا کیا جاتا ہے.
زمین کے بارے میں زکوۃ کا کیا حکم ہے.
یہ زمین میری ضرورت سے زیادہ ہے اور صرف سرمایہ کو محفوظ کرنے کیلئے خریدی ہے
اور یہ زمین خریدی میں نے ہے لیکن خاوند کے نام پر ہے
Answer #: 3186
الجواب حامدا ومصلیا
پوچھی گئی صورت میں اگر زمین منافع کے ساتھ بیچنے کی نیت سے خریدی ہے تو اس پر زکوٰۃ واجب ہے، لیکن اگر حتمی طور پر بیچنے کی نیت سے نہیں خریدی، یعنی مثلاً اس نیت سے خریدی کہ نفع ملا تو بیچ دیں گے، یا مستقبل میں کسی کام آجائے گی یا خود رہائش اختیار کرلیں گے، یا کرایہ پر دیدیں گے، وغیرہ، تو اس صورت میں اس زمین پر زکوۃ واجب نہیں ہے۔
والله اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللہُ لَہٗ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ