Question #: 3333
September 14, 2024
السلام علیکم !
کیا فرماتے ہیں علما ءکرام اس مسئلے کے بارے میں کہ میاں ،بیوی میں گھریلو ناچاقی کی وجہ سے بات خلع تک پہنچ چکی ہے۔بلکہ عدالت سے خلع بھی ہو چکی ہےجبکہ شوہر نے عدالتی خلع پر نہ تو رضامندی ظاہرکی ہیں اور نہ خلع کےکاغذات پردستخط کئے ہیں ۔عدالتی کاروائی ساتھ لف ہے۔
شکریہ۔
Answer #: 3333
الجواب حامدا ومصلیا
خلع كے بارے ميں اصول يہ ہے کہ اسلام شوہر کی رضامندی کے بغیر خلع صحیح قرار نہیں دیتا، بلکہ اس کومسترد کردیتا ہے۔ اورشوہر کی رضامندی کے بغیر کسی عدالت کو یکطرفہ کاروائی کرکے خلع کا فیصلہ صادر کرنے کا اختیار نہیں دیتا۔ لہذا اگر صرف بیوی کے مطالبے پر عدالت نے یکطرفہ طور پر خلع کا فیصلہ دے دیا تو شرعاَ ایسا فیصلہ معتبر نہیں ہوگا۔
والله اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللہُ لَہٗ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ