Question #: 1277
August 06, 2015
Answer #: 1277
﷽
السلام علیکم: میں نے نذرمانی تھی کہ اگر میرافلاں کام ہوجائے تومیں اپنے خاوند کی ایک مہینہ کی تنخواہ اللہ کے راستے میں دوں گی۔اب میرا وہ کام پورا ہوگیا ہے کیا میرے لیے اس نذر کو پورا کرنا ضروری ہے ؟
الجواب باسم ملھم الصواب
جوچیز نذرماننے والے کی ملکیت نہ ہو اس کی نذرماننا صحیح نہیں،آپ چونکہ اپنے شوہر کی تنخواہ کی مالک نہیں،لہذا اس کاپوراکرنا ضروری نہیں، البتہ اگر آپ کی نیت یہ تھی کہ میں اپنے شوہر کی تنخواہ کے برابر اپنی ذاتی رقم صدقہ کروں گی توپھر آپ کو ایک ماہ کی تنخوا ہ کے بقدر رقم اللہ کے راستے میں دینی پڑے گی۔
"(ومنھا)ان یکون المنذور بہ اذاکان مالامملوک الناذر وقت النذر اوکان النذر مضافا الی الملک،او الی سبب الملک حتی لونذر بھدی مالا یملکہ اوبصدقۃ مالا یملکہ لایصح؛لقولہ علیہ السلام: لانذر فیمالا یملکہ ان آدم۔" (بدائع الصنائع :5/361)
"ان النذرانما ینعقد فیما ھو فی الملک قال النبیﷺ لانذرفیما لایملک ابن آدم اومضافا الی سبب الملک مثل ان اشتریت کذافھو ھدی او فعلی ان ا تصدق بہ۔" (فتح القدیر:5/189)
الجواب صحیح واللہ تعالیٰ أعلم بالصواب
عبد الوہاب عفی عنہ عبدالرحمان
عبد النصیر عفی عنہ معہدالفقیر الاسلامی جھنگ
معہد الفقیر الاسلامی جھنگ 19/10/1436ھ