Question #: 811
November 12, 2014
Answer #: 811
آج میں کام سے تھک کےگھرواپس آیا،جب گھر پہنچا تومجھے شدیدپیاس لگی ہوئی تھی،قدرتی ہماری موٹرخراب ہونے کی وجہ سے ٹینکی میں پانی ختم تھا،میں نے اپنے بیٹے کوہمسایوں کے گھرسے پانی لانے کاکہا،وہ اپنی کھیل میں مصروف تھا،میں نے دوسری مرتبہ کہا لیکن وہ نہ گیا،مجھے پیاس کی شدت تھی ،مجھے غصہ آیا تومیں نے کہاکہ اگرمیں نے تمہارے ہاتھ کابھراہوپانی پیوں توایساہے جیسےمیں شراب پیوں۔جب میراغصہ ٹھنڈاہوا تومجھے احساس ہواکہ مجھے ایسانہیں کہنا چاہیے تھا،اب اگر میں اس کے ہاتھ کابھراہواپانی پی لوں توکیاحکم ہے؟ کیامجھے کوئی کفارہ دیناپڑے گا؟(
الجواب باسم ملھم الصواب
آپ کے الفاظ سے قسم منعقد نہیں ہوئی لہذاپانی پینے سے کوئی کفارہ لازم نہیں ہوگا،البتہ ایسے برےالفاظ استعمال پرخوب توبہ واستغفار کریں۔
‘‘وان فعلہ فعلیہ غضبہ اوسخطہ اولعنۃ اللہ اوھوزان اوسارق اوشارب الخمر اوآکل الربا لایکون قسما۔’’
وفی الشامیۃ:‘‘عن الولوالجیۃ ھویستعمل الدم اولحم الخنزیر ان فعل کذالایکون یمینا۔’’(الدرمع الرد:۵۷/۳)
الجوابصحیح واللہ تعالیٰ أعلم بالصواب
عبد الوہاب عفی عنہ عبدالرحمان
عبد النصیر عفی عنہ معھدالفقیر الاسلامی جھنگ
معھد الفقیر الاسلامی جھنگ ۱۴۳۶/۱/۱۹ھ