Question #: 2957
May 18, 2022
Answer #: 2957
ڈیجیٹل مارکیٹنگ كی الگ الگ اقسام ہیں، چین مارکیٹنگ حرام ہے یہ بات عام ہے تو اسی طرح افیلی ایٹ مارکیٹنگ بھی حرام ہے یا حلال ہے ؟ بات یہ ہے کہ میری دوست نیلوفر افیلی ایٹ مارکیٹنگ کر رہی ہے کچھ دنوں سے اور ارننگ بھی اچھی ہو رہی ہے اسکی، وہ مجھے پچھلے 2 ہفتوں سے کہہ رہی ہے کہ تم بھی کرو فائدہ ہے اس میں، پر مجھے صحیح نہیں لگ رہا یہ سب اور پتہ نہیں کہ حلال ہے بھی یا نہیں؟ آپ بتادیں پلیز
اس کا طریقہ کار یوں ہوتا ہے کہ اس میں جس کا کاروبار ہوتا ہے وہ کام کرنے والے سے کہتا ہے کہ آپ میری چیزوں کو فروخت کریں، میں آپ کو ہر آرڈر کے بدلے کمیشن دوں گا۔ مختلف ویب سائٹس میں یہ آپشن ہوتا ہے کہ ان کی کسی پراڈکٹ کا لنک کاپی کر کے اپنی ویب سائٹ پر لگا لیا جائے۔ جب کوئی اس لنک پر کلک کرے گا تو وہ دوسری ویب سائٹ پر چلا جائے گا جہاں سے لنک کاپی کیا گیا تھا، اور وہیں آرڈر کرے گا۔ اس طرح کے کاموں کا شرعی حکم کیا ہے؟
الجواب حامدا ومصلیا
سوال میں مذکور صورت میں جس پروڈکٹ کا لنک ویب سائٹ مالک نے لگایا ہے، اگر وہ پراڈکٹ جائز ہے اور کمیشن متعین رقم یا پراڈکٹ کی قیمت کے متعین فیصد کے بقدر طے شدہ ہے تو یہ کام کرنا اور اس کی اجرت لینا جائز ہے۔
في حاشية ابن عابدين (6/ 47)
إجارة السمسار والمنادي والحمامي والصكاك وما لا يقدر فيه الوقت ولا العمل تجوز لما كان للناس به حاجة ويطيب الأجر المأخوذ لو قدر أجر المثل.
والله اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللہُ لَہٗ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ