29 Mar, 2024 | 19 Ramadan, 1445 AH

Question #: 2935

March 21, 2022

Assalamu alaikum wr wbr Mufti Sb umeed krta hn ap kheriyat se hn ge. Mufti Sb me Chand Questions ke answers malum krna chahta hn. (1) Kia online (mobile pe) nikah jaiz hai? Agr jaiz hai to uska kia trika kar hai? (2) Agr larka or larki dono foreign country me hn (dono aik country me ) Aur dono ke parents Pakistan me hn to kia is sorat me larka apna aik waqeel muqarar kr dein or phr waqeel larka ki trf se larki ki family ( parents,wali) k sth 2 gawahon ki mojodgi me aijab o qabol kr ly Kia Is trh se nikah sahi ho jay ga? (3) Aik mufti Sb ne fatwa dya hai k Ap khud se nikah kr skty hn is sorat me ap 2 nikah krne wlon ( Larka+Larki) ke ilawa 2 gawah Apne samny bethain or phr unko btain ye larki inka ya nam hai ye waldiyat hai inho ne mje (with name and waldiyat) apne sth nikah krne ki ijazat di hai to me ap 2 gawahon ki mojodgi me itne haq mahr k aiwaz ( suppose one lac) inse (with name and waldiyat) nikah krta hn aur phr me larki se pochu kia apko qabol hai larki jwab me ye keh dein ye nikah me ne apne liye qabool kia . To kia is sorat me hmara nikah ho jay ga? Sath me agr ap Maulana Sb se Online nikah kra lain apna waqeel muqarar kr k wo whn pr apki trf se aijab o qabool kr ly (ya optional hai) Agr ap aisa na b krn to upr wli statement se apka nikah phr b darust ho jay ga. Mufti Sb in sb swalat k bry me rahnmai farma dijiye JazakumAllah khair.

Answer #: 2935

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مفتی صاحب امید کرتا ہوں آپ خیریت سے ہوں گے ۔مفتی صاحب مجھے چند سوالات کے جوابات معلوم کرنا چاہتا ہوں۔

 (1) کیا آن لائن (موبائل پر) نکاح جائز ہے؟ اگر جائز ہے تو اسکا کیا طریقہ کار ہے

(2) اگر لڑکا اور لڑکی  پردیس میں (دونوں ایک ہی ملک میں) اور دونوں کے والدین پاکستان میں  ہوں تو کیا اِس صورت میں لڑکا اپنا ایک وکیل مقرر کر دے یا پھر وکیل لڑکے کی طرف سے لڑکی کی فیملی (والدین، ولی) کے ساتھ  2 گواہوں کی موجودگی میں ایجاب اور قبول کر لے کیا اِس طرح سے نکاح  صحیح ہو جائے گا ؟

(3) ایک مفتی سب نے فتوی دیا ہے کے آپ خود سے نکاح کر سکتے ہیں اِس صورت میں آپ 2 نکاح کرنے والوں(لڑکا + لڑکی ) كے علاوہ 2 گواہ اپنے سامنے بٹھائیں اور پھر ان کو بتائیں یہ لڑکی انکا یہ نام ہے یہ ولدیت ہے انہوں نے مجھے (نام اور ولدیت کے ساتھ ) اپنے ساتھ نکاح کرنے کی اِجازَت دی ہے تو میں آپ 2 گواہوں کی موجودگی میں اتنے حق مہر کے عوض ( مثال کے طور پر ایک لاکھ) ان سے (نام اور ولدیت کے ساتھ ) نکاح کرتا ہوں اور پھر میں لڑکی سے پوچھو کیا آپکو قبول ہے لڑکی جواب میں یہ کہہ دیں یہ نکاح میں نے اپنے لیے قبول کیا ۔ تو کیا اِس صورت میں ہمارا نکاح ہو جائے گا ؟ ساتھ میں اگر آپ مولانا صاحب سے آن لائن نکاح کرا لیں اپنا وکیل مقرر کر کے وہ وہین پر آپکی طرف سے ایجاب و قبول کر لیں ( یہ اختیاری ہے ) ۔اگر آپ ایسا ناں  بھی کریں تو  مذکورہ بالا بیان سے آپ کا نکاح طے ہو جائے گا۔

 مفتی صاحب  ان سب سوالات کے بارے میں راہنمائی فرما دیجیئے۔ جزاکم اللہ خیر

الجواب حامدا ومصلیا

1- 3۔۔۔فون پر نکاح نہیں ہوسکتا۔ صورت مسؤلہ میں   نکاح کرنے کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ دونوں فریق (لڑکااور لڑکی )    پاکستان میں اپنے کسی عزیز کو (والد، یا بھائی، یا  کسی اورکو) اپنے نکاح کا وکیل بنادیں ، پھر یہ وکیل اپنے مؤکل کی طرف سے اس کا نام مع ولدیت  کے ساتھ مجلسِ نکاح میں ایجاب وقبول کریں، تو نکاح منعقد ہوجائے گا۔

اسی طرح   اگر آپ کو اس ملک میں نکاح پڑھانے  والا اور مسلمان گواہ میسر ہوں تولڑکا اور لڑکی دونوں  اپنے والدین کی اجازت سے  اپنا نکاح  اس ملک  میں خود  بھی   کرا سکتے ہیں۔

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللہُ لَہٗ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ