21 Dec, 2024 | 19 Jumada Al-Akhirah, 1446 AH

Question #: 3270

January 12, 2024

لڑکا اور لڑکی(دونوں بالغ ہیں، قانونی طور پر بھی اور شرعی طور پر بھی)،اُن کے گھر والوں نے رشتہ کیا ہوا ہو، مگر شادی میں لڑکی کے باپ اور لڑکے کے گھر والوں کی طرف سے تاخیر ہورہی ہو۔ ایسے میں لڑکا، لڑکی، لڑکی کی دو بالغ بہنیں اور لڑکے کا ایک بالغ دوست بیٹھے ہوں، اور لڑکے کا دوست سوال کرے کے کیا تمہیں (لڑکی کا نام) سے نکاح قبول ہے؟ لڑکا تین بار جواب دے "ہاں قبول ہے" اور پھر لڑکی بھی تین بار جواب دے "ہاں قبول ہے" جہاں لڑکا اور لڑکی دونوں نکاح کرنا چاہتے تھے، لڑکا حاضر محفل لوگوں کے سامنے لڑکی کو اپنانے کی نیت رکھتا تھا اور لڑکی نے گناہ کے ڈر سے اور گناہ سے بچنے کے لئے نکاح کرنےکی نیت سے قبول ہے بولا، تو کیا اسلام کے مطابق اور شرعی احکامات کے مطابق یہ نکاح ہوگیا ہے؟ (اس نکاح میں کفو کی شرط بھی پوری ہے، لڑکا سعودیہ میں ایک کمپنی میں اعلیٰ عہدے پر ہے اور تقریباً دو لاکھ پاکستانی روپے کما رہا ہے، لڑکی کا باپ پاکستان نیوی سے ریٹائرڈ ہے اور لڑکی ابھی قانون پڑھ رہی ہے

Answer #: 3270

الجواب حامدا ومصلیا

صورت مسؤلہ میں نکاح  تو ہوجائے، البتہ اس طرح نکاح کرنے سے بہت ساری مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اور والدین کی طرف سے شکوک وشبہات  بڑھ جاتے ہیں، جس کی وجہ سے لڑائی جھگڑے پیدا ہوجاتے ہیں، اور لڑکی کے  والدین رشتہ سے انکار کردیتے ہیں۔ اس لیے بہتر یہ ہے کہ اسی وقت والدین کی اجازت سے  صرف نکاح کرلیا جائے اور رخصتی  بعد میں کرلی جائے۔

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللہُ لَہٗ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ