08 Dec, 2024 | 6 Jumada Al-Akhirah, 1446 AH

Question #: 3343

November 01, 2024

کیا کھانے پینے کی ایسی اشیاء کھانا جائز ہے جن میں الکحل کھانا پکانے کے عمل میں استعمال کیا گیا ہو، لیکن وہ بخارات بن گئی ہوں مثلاً چاکلیٹ، کچھ چٹیاں یا گریوی؟

Answer #: 3343

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! کیا کھانے پینے کی ایسی اشیاء کھانا جائز ہے جن میں الکحل کھانا پکانے کے عمل میں استعمال کیا گیا ہو، لیکن وہ بخارات بن گئی ہوں مثلاً چاکلیٹ، کچھ چٹنیاں یا گریوی؟
الجواب حامدا ومصلیا
صورتِ مسئولہ میں "الکوحل" پر مشتمل اشیا کے  متعلق تفصیل یہ ہے کہ اس میں دیکھا جائے گا کہ اس میں کس قسم کا الکحل استعمال کیا گیا ہے؟
1. اگر اس میں انگور یا کھجور سے حاصل کیا ہوا الکحل استعمال کیا گیا ہے تو اس کا استعمال جائز نہیں ہے۔
2. اگر مذکورہ اشیاء کے علاوہ کسی اور چیز مثلاً جو، آلو، شہد، گنا، سبزی وغیرہ سے حاصل کیا گیا الکحل استعمال کیا گیا ہو تو استعمال جائز ہے بشرطیکہ اس چیز سے نشہ نہ آتا ہو۔  
عمومًا کھانے پینے کی ایسی اشیاء کھانا جائز ہے جن میں دوسری قسم کا الکحل استعمال ہوتاہے، اس لیے جب تک تحقیق نہ ہو کہ انگور وغیرہ سے کشید کردہ الکحل استعمال ہوا ہے، وہ چیز کھانے کی اجازت ہوگی، البتہ یقین سے معلوم ہو کہ انگور وغیرہ سے حاصل کردہ الکحل شامل کیا گیا ہے تو اس چیز کو کھانا جائز نہیں ہے۔
کھانے پینے کی اس طرح کی اشیاء کے بارے میں ایسی چیزیں کھائیں جو کسی معتبر ادارے سے حلال سرٹیفائڈ ہوں۔ 
والله اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللہُ لَہٗ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ