21 Dec, 2024 | 19 Jumada Al-Akhirah, 1446 AH

Question #: 3349

November 01, 2024

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ۔ ہم انڈیا سے ہیں، کیا غیر یر مسلم کی دعوت میں کھانا کہنا جائز ہے؟ اور ان کے تہوار دیوالی وغیرہ میں دیے گئے مٹھائی نمکین چیزین کھانا جایز ہے؟

Answer #: 3349

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! ہم انڈیا سے ہیں
1. کیا غیر مسلم کی دعوت میں کھانا کھانا جائز ہے؟
2. ان کے تہوار دیوالی وغیرہ میں دیے گئے مٹھائی  یا  نمکین چیزین کھانا جائز ہے؟
الجواب حامدا ومصلیا
1. غیر مسلم کی دعوت میں کھانا کھانا جائز ہے بشرطیکہ کھانا حلال ہو، اور گانا، باجا  وغیرہ نہ  ہو ۔
2. اگر یقین و اطمینان ہوکہ مٹھائی وغیرہ دیوی دیوتاوٴں کے نام چڑھائی ہوئی نہیں ہوتی ہے اور حرام و ناپاک چیز کی آمیزش بھی نہیں ہوتی ہے تو استعمال ناجائز نہیں تاہم احتیاط اولیٰ ہے۔
فتاویٰ محمودیہ(۱۸/ ۳۴)  میں ہے:
’’سوال: اگر کسی مسلمان کے رشتہ دار ہندو کے گاؤں میں رہتے ہوں اور ہندو کے تہوار ہولی، دیوالی وغیرہ پکوان، پوری، کچوری وغیرہ پکاتے ہیں، ان کا کھانا ہم لوگوں کو جائز ہے یا نہیں؟   
جواب: جوکھانا کچوری وغیرہ ہندو کسی اپنے  ملنے والے مسلمان کو دیں اس کا نہ لینا بہتر ہے، لیکن اگر کسی مصلحت سے لے لیا تو شرعاً اس کھانے کو حرام نہ کہا جائے گا‘‘۔
والله اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللہُ لَہٗ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ